حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام علی رضا رضوی نے بدھ کے روز مدرسہ علمیہ فاطمۃ الزہرا (ع) میں یوم معلم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا:شہید مطہری علیہ الرحمہ کے یوم شہادت کو یوم معلم کے نام سے منسوب کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جو لوگ استاد ہیں اور تعلیم و تربیت کے میدان میں ہیں انہیں شہید مطہری کی طرح ہونا چاہئے، یعنی ان کے بیان کردہ مطالب مفید، زمانے کے اعتبار سے اپڈیٹ، عام فہم ، معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے اور انسان کی تربیت میں اہم کردار ادا کرنے والے ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: شہید مطہری کا طرز عمل اور ان کی زندگی تمام اسلامی معاشرے کے اساتذہ کے لیے نمونہ ہے، اور استاد شہید مطہری کی ایک امتیازی خصوصیت یہ تھی کہ وہ کسی بھی مسئلے کی گہرائی تک جاتے تھے، اور اس مسئلے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری محسوس کیا کرتے تھے، کیونکہ وہ اسے اپنا فرض سمجھتے تھے۔
مغربی آذربائیجان میں حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے کہا: جب ہم شہید مطہری کی آڈیو کیسٹ وغیرہ سنتے ہیں تو ان کے لہجے کی بے باکی اور مطالب پر مکمل عبور صاف نظر آتا ہے اور بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ تقریریں کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا: ہمیں اپنے طالب علم ہونے پر فخر کرنا چاہیے اور اگر کوئی اپنے طالب علم ہونے پر فخر محسوس نہیں کرے گا تو وہ مایوس ہو جائے گا اور طالب علم ہونے کا جذبہ کھو دے گا اور مزید ذمہ داری محسوس نہیں کرے گا۔